آرمی چیف نے 8 لوگوں کو لٹکانے کا حکم جاری کر دیا، انہوں نے کیا کیا تھا؟ جان کر آپ آرمی چیف پر فخر کریں گے

راولپنڈی(نیوزڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 8 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 کی عمر قید کی سزاؤں کی توثیق کر دی‘ ملزمان سانحہ صفورا گوٹھ ،سماجی رہنما سبین محمود سمیت معصوم شہریوں ، مسلح افواج سیکیورٹی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے قتل ‘چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی شہری کے ا غوا ء سمیت دیگر دہشتگرد سرگرمیوں اور سنگین جرائم میں ملوث تھے ۔ بدھ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 8 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 دہشت گردوں کی عمر قید کی سزا میں توثیق کر دی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سزا پانے والوں میں حافظ محمد عمر عرف جواد ‘ علی رحمن عرف پنو ‘ عبدالسلام عرف طیب ‘ خرم شفیق عرف عبداللہ ‘ مسلم خان ‘ محمد یوسف ‘ سیف اللہ اور بلال محمود شامل ہیں ان کی سزائے موت کی توثیق کی ہے جبکہ جن دہشتگردوں کی عمر قید کی سزا میں توثیق کی گئی ہے ان میں سرتاج علی ‘ محمود خان اور فضل غفور شامل ہیں۔ یہ دہشت گرد سانحہ صفورا گوٹھ ،سماجی رہنما سبین محمود سمیت معصوم شہریوں ، مسلح افواج سیکیورٹی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے قتل ‘چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی شہری کے ا غوا ء سمیت دیگر دہشتگرد سرگرمیوں اور سنگین جرائم میں ملوث تھے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق ان میں وہ دہشتگرد بھی شامل ہیں جنہوں نے صفورا چورنگی کراچی میں اسماعیلی برادر ی کی بس پر حملہ کیا تھا جس میں 45افراد موقع پر جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے ۔ ان کے حملوں میں مجموعی طور پر 90 افراد شہید اور 99 سے زائد زخمی ہوئے، ان کے قبضے سے بھاری اسلحہ و گولہ بارود بھی بر آمد کیاگیا ۔ ان دہشت گردوں کو جرائم ثابت ہونے پر فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنائی گئی تھیں اور ان ملزمان نے ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد کالعدم تنظیموں کے سرگرم کارکن تھے اور بڑی بڑی دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

بری خبر آگئی، پی ٹی آئی شخصیت کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا

کراچی(نیوزڈیسک)فائرنگ سے زخمی ہونے والا تحریک انصاف کا کارکن اسپتال میں دم توڑ گیا،فضل رحیم ولد عبدالرحیم حسن زئی کو نامعلوم افراد نے 25 دسمبر کو شاہراہ فیصل کے علاقے میںں فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں وہ بدھ کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

زندگی کی سب سے بڑی غلطی کیا تھی؟ ڈاکٹر عبدالقدیر کے پرویز مشرف بارے حیران کن انکشافات

اسلام آباد(نیوزڈیسک) جسٹس ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف پر اعتبار کرنا میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی، ان کے سامنے انکار کرتا تو اچھا ہوتا، میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو ایک محب وطن انسان تھے، ان کا جوڈیشنل قتل نہیں بڑا ظلم تھا، انہوں نے ایسےحالات میں ملک کے باگ ڈور سنبھالے تھے کہ ملک کے حالات مکمل خراب تھے۔
واضح تھوڑی عرصے میں عوام کا اعتماد بحال کر دیا اور حالات کو قابو کر لیا، انہوں نے کہا کہ میں نے ذوالفقار علی بھٹو کو جیسے ہی خط لکھا تو فوراً بلا لیا، انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اچھی خاتون تھی، انہوں نے بھی میری بہت مدد کی، انہوں نے کہا کہ گلوکاری ایان علی کیس میں بری ہو جائے گی لیکن کیس ختم نہیں ہوگا، ان کی کیس کی تاریخ پر تاریخ ہوگی، انہوں نے کہا عدلیہ تحریک میں وکلاء کا کردار بہت قابل سنائش ہے، وکلاء برادری جس پارٹی کے ساتھ ہوتے ہیں وہ جیت جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بحال ہوئے تو پرویز مشرف ملک سے باہر چلے گئے وہ علدیہ کے سربراہ تھے، مشرف کے خلاف مقدمہ کا فیصلہ وہ ایک ہفتے میں دے سکتا تھا۔

Kategori

Kategori