ڈبلیو ڈبلیو ای کی تاریخ میں پہلی بار پاکستانی ریسلر کی دھماکے دار انٹری

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈبلیو ڈبلیو ای کی تاریخ میں پہلی بار ایک پاکستانی ریسلر کو رنگ میں ایکشن میں آنے کا موقع ملا تاہم ان کا پہلا میچ بلانتیجہ ختم ہوگیا۔پاکستانی نژاد امریکی ریسلر مصطفیٰ علی ڈبلیو ڈبلیو ای کے ایک نئے ریسلنگ پروگرام 205 لائیو کا حصہ ہیں جس میں ان کا پہلا میچ گزشتہ شب دیکھنے میں آیا۔اپنے ڈبلیو ڈبلیو ای ڈیبیو پر مصطفیٰ علی کا مقابلہ پیورٹو ریکو کے لینسی ڈو راڈو سے ہوا۔یہ دونوں ریسلرز کا ڈبلیو ڈبلیو ای کے اس پروگرام میں ڈیبیو تھا جس میں دونوں نے زبردست فائٹ کی تاہم آخر میں یہ میچ 
ڈبل کائونٹ آئوٹ پر بلا نتیجہ ختم ہوا۔یعنی دونوں ریسلرز رنگ کے باہر تھے جب ریفری نے 10 تک گنتی گنی جس کے بعد میچ بے نتیجہ ختم کردیا گیا۔شکاگو میں پیدا ہونے والے مصطفیٰ علی پاکستان سے تعلق رکھنے والے پہلے ریسلر ہیں جو ڈبلیو ڈبلیو ای کا حصہ بنے اور انہیں اس کمپنی کے نئے شو 205 لائیو کے لیے کنٹریکٹ دیا گیا یہ نیا شو 29 نومبر کو شروع ہوا جس میں شرکت کرنے والے تمام ریسلرز کروزر ویٹ کیٹیگری سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا وزن بھی 205 پونڈز سے زیادہ نہیں ہوسکتا۔ڈبلیو ڈبلیو ای کے
رواں سال ہونے والے ایک ریسلنگ ٹورنامنٹ کروزر ویٹ کلاسیک کے ذریعے مصطفیٰ علی کی اس کمپنی میں انٹری ہوئی تھی۔یہ 32 افراد کا ٹورنامنٹ تھا جس میں دنیا بھر کے ریسلرز کو شریک کیا گیا ہے جن میں سے ایک مصطفیٰ علی بھی تھے، دلچسپ بات یہ ہے کہ اصل میں وہ اس شو کا حصہ نہیں تھے مگر برازیل سے تعلق رکھنے والے ایک ریسلر کو ویزہ مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی جگہ پاکستانی نڑاد ریسلر کو ملی مصطفیٰ علی کو اس ٹورنامنٹ کے پہلے راؤنڈ میں ہی شکست ہوگئی تھی اور ڈبلیو ڈبلیو ای کا حصہ نہیں بن سکے تھے۔مصطفیٰ علی ریسلنگ کی دنیا کے لیے نئے نہیں بلکہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک امریکا بھر میں مقابلوں میں شریک ہوتے رہے ہیں۔ایک انٹرویو کے دوران مصطفیٰ علی نے بتایا " ڈبلیو ڈبلیو ای میں لڑنا میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ وہ خواب ہے جس کے ساتھ میں بڑا ہوا، اس کے لیے میں 13 برسوں سے کوشش کررہا تھا، اسی کے لیے میری ہڈیاں ٹوٹیں، متعدد تقریبات کو فراموش کیا، ڈبلیو ڈبلیو ای کے رنگ میں کھڑے ہونے کے لمحے کے جذبات بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں"۔

شاہ محمود قریشی کا خواجہ سعد رفیق کو مخاطب کرکے

آپ کا جمہوری سفر قابل فخر ،آپ تجربہ کار،فہم وفراست کے مالک جس کا میں اعتراف کرتا ہوں لیکن غنڈہ کہنے پر معافی مانگنا ہوگی،شاہ محمود قریشی کا خواجہ سعد رفیق کو مخاطب کرکے  

بھارت کا پاکستان مخالف پروپیگنڈہ میں اضافے کا منصوبہ

اپنے ہی وزیراعظم کی داخلی پالیسیوں کی بدولت بھارتی عوام شدید ترین اذیت و مشکلات سے دو چار ہیں۔ اقتدر کے ابتدائی دور نریندرہ مودی نے کشمیریوں‘ اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کیخلاف پر تشدد کارروائیوں کے ذریعے گزار لئے جس کے ردعمل میں مقبوضہ کشمیر میں اٹھنے والی تحریک کی لہر نے اب باقاعدہ طوفان کی شکل اختیار کر لی ہے۔ بھارتی فوج کیلئے وہاں کشمیریوں کو قابو میں کرنا ممکن نہیں رہا۔

کشمیری نہ تو گولی سے ڈرتے ہیں نہ یہ بھارتی فوج کے دیگر غیر انسانی ہتھکنڈوں سے، ان کیلئے کرفیو کا انتہائی حکم بے معنی ہو کر رہ گیا ہے۔ بھارت کے اندر بھی لوگ انتہا پسند ہندووٴں کے کرتوتوں کی وجہ سے بیزاری کا شکار ہیں۔ دو برس کا عرصہ گزرا تو نریندرہ مودی کو برسر اقتدار لانیوالے ان بڑے صنعت کاروں کا دباوٴ بڑھ گیا جو بھارتی معیشت میں اپنا مزید حصہ چاہتے تھے۔

جس نے بھارت میں ایک بحران کی شکل اختیار کر لی۔ ہر شہر میں لاکھوں لوگ اپنے پاس گھروں میں رکھی ہوئی پوشیدہ رقوم اٹھا کر بنکوں کی قطاروں میں لگ گئے۔ اس مہم نے بھارتی بنکوں کی ”لکیوڈی پوزیشن“ کو راتوں رات آسمان پر تو پہنچا دیا لیکن نریندرہ مودی کیلئے نفرت نے ایک مہم کی شکل اختیار کر لی۔ بھارتی بینک اب اس حالت میں ہیں کہ وہ بڑے صنعتی گروپس کو مزید صنعت کاری کیلئے دل کھول کر قرض دے سکتے ہیں لیکن اس کا بھارتیہ جنتا پارٹی کو سیاسی طور پر بہت بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

بھارتی وزیراعظم اور اس کیلئے مشکلات کا صرف یہی ایک پہلو نہیں ہے۔ عالمی سطح پر بھی اسے گزشتہ تھوڑے عرصہ میں شدید ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس نے قبل ا زیں ترقی پذیر ممالک کی کانفرنس میں پاکستان کو دہشتگرد ملک ثابت کرنے کی کوشش کی جسے چین نے ناکام بنایا۔ بعدازاں افغانستان کے حوالے سے قیام امن کیلئے بھارت ہی میں منعقد کی گئی ”ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس“ کو اس نے پاکستان کیخلاف استعمال کرنا چاہا۔

بھارت کی یہ کوشش بھی روس کی وجہ سے نہ صرف ناکامی سے دوچار ہوئی بلکہ بھارت کی پاکستان مخالف انتہا پسندانہ سوچ کی بدولت روس جیسا بھارت کا پرانا ساتھی و اتحادی مجبور ہو گیا کہ وہ بھارتی موٴقف کو رد کر دے۔ نریندرہ مودی کو اس حوالے سے اپنے میڈیا کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا ہے جس کے بعد بھارت سرکار کیلئے ضروری ہو گیا ہے کہ وہ اپنے میڈیا اور عوام کی توجہ تبدیل کرنے کیلئے پاکستان مخالف کسی ایسی مہم کا آغاز کرے جو اسکے مخالفین کا منہ بند کر سکے اور اسکے ووٹروں کیلئے طمانیت کا باعث ہو۔

اس سلسلے میں دو طرح کے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ ایک تو بلوچستان کے مسئلے کو عالمی سطح پر بھرپور طریقے سے اٹھانے، پاک فوج اور پاک فوج کے خفیہ اداروں پر بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو پروپیگنڈے کی شکل میں ہوا دینے کیلئے مغربی ممالک میں اپنے سفارت خانوں کو فعال کردار ادا کرنے کیلئے حکم دیا جا چکا ہے۔ اس کیلئے انسانی حقوق کمیشن ایشیاء کی طرف سے بلوچستان کے حوالے سے حال ہی میں جاری کی گی رپورٹ کو بنیاد بنایا جائیگا۔

یورپ کے بڑے شہروں میں سیمینار منعقد کر کے وہاں پاکستان مخالف تقاریر کا اہتمام کیا جائیگا جسے مغربی میڈیا پاکستان کیخلاف انسانی حقوق کے حوالے تیار کی گئی۔ رپورٹ کو بطور چارج شیٹ کے طور پر استعمال کریگا۔ علاوہ ازیں مودی سرکار نے سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے 16 دسمبر کو بھارت کی پاکستان کیخلاف ایک بڑی فتح کے طور پر نہایت عالی شان طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ثابت کرنے کی کوشش کی جائیگی کہ 1971ء سے قبل مشر قی پاکستان میں پاک فوج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نے بنگالیوں کو بڑے پیمانے پر ہجرت کر کے بھارت میں پناہ لینے پر مجبور کر دیااور بھارت کو پاک فوج کے مشرقی پاکستان میں توڑے جانے والے مظالم کو روکنے اور وہاں کی عوام کی مدد کیلئے اپنی افواج وہاں داخل کر دے۔

مشرقی پاکستان کی صورتحال کو آج کے بلوچستان سے جوڑنے کیلئے برہمداغ بگٹی و حربسیار مری اور چند دیگر بلوچوں سے اس موقع پر تقاریر کرائی جائیں گی۔ یہ سب بھارت سے مطالبہ کریں گے کہ وہ مشرقی پاکستان میں بنگالیوں کی مدد کی طرح بلوچستان میں پاک فوج کیخلاف بلوچوں کی مدد کرے جس نے بلوچوں کے وسائل و حقوق پر قبضہ کر رکھا ہے۔ برہمداغ بگٹی کو 1971ء میں شیخ مجیب کو دئیے گئے ریاستی سربراہ کی طرز پر سرکاری پروٹوکول دیا جائے گا اور بلوچوں کے نجات دہندہ لیڈر کے طور پر پیش کیا جائیگا۔

تقریبات میں شرکاء کو خاص طور پر تیار کی گئی دستاویزی فلمیں بھی دکھائی جائیں گی جن میں پاک فوج کے بلوچوں پر مظالم کو اجاگر کیا جائیگا۔ گزشتہ برس جب بھارتی وزیراعظم نے ڈھاکہ میں کھڑے ہو کر اقرار کیا کہ پاکستان کو 1971ء میں دو لخت کرنے کیلئے بھارت نے بنیادی کردار ادا کیا تھا اور مودی نے پاکستان مخالف سازش میں اپنے حصہ لینے کو فخریہ انداز میں پیش کیا تو اسکے جواب میں پاکستان میں چائے کی پیالی میں ابال کی طرح شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

عوام میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا۔ حکومتی وزراء نے ٹیلی ویژن ٹاک شوز میں بھارت کے خوب لتے لئے اور کہا کہ اب حکومت اس مسئلے پر مزید خاموش نہیں رہے گی۔ عوام کو شک تھا کہ کیا واقعی ہمارے حکمران بھارت کیخلاف عالمی سطح پر احتجاج کیلئے سنجیدہ ہیں؟ پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کیخلاف اقوام متحدہ سے رجوع کرنے اور عالمی عدالت انصاف میں میں جانے کا اعلان کیا کہ بھارت نے ازخود تسلیم کر لیا ہے کہ وہ 1971ء میں پاکستان کیخلاف عملاً جارحیت کا مرتکب ہوا ہے اور اب بھارت وہی کھیل بلوچستان میں کھیل رہا ہے تاہم تھوڑے عرصہ بعد پاکستان اتنے اہم قومی مسئلہ پر خاموش ہو گیااور پرنالہ وہیں رہا جہاں 1971 ء سے اب تک بہہ رہا ہے حالانکہ آج کے دور میں اب بھارت کے اپنے عوام مشرقی پاکستان کے حوالے سے بھارت سرکار کے پیش کردہ موٴقف کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں نہ ہی وہ ان وجوہات کو مانتے ہیں جنہیں بنیاد بنا کر بھارت نے فوج کشی کی۔

ٹوئٹر موبائل ایپلی کیشن سے اب آپ لائیو ویڈیو براڈ کاسٹ کرسکتے ہیں

لائیو ویڈیوز فیچر کی اہمیت کا اندازہ کرتے ہوئے تمام مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اسے متعارف کرا چکے ہیں اور متعارف کرا رہے ہیں۔اس معاملے میں ٹوئٹر پیچھے تھا تو اس نے بھی آج لائیو ویڈیو براڈ کاسٹنگ کا فیچر متعارف کرا دیا ہے۔
ٹوئٹر کا کوئی بھی اینڈروئیڈ یا آئی او ایس صارف اب ایپ میں کمپوز کے بٹن پر پھر لائیو کے آپشن پر ٹیپ کر کے پری براڈ کاسٹ سکرین تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ پری براڈ کاسٹ سکرین شوٹ فریم کرنے میں صارف کی مدد کرتی ہے۔

یہاں سے صارف Go Live پر ٹیپ کر کے لائیو سٹرویڈیو براڈ کاسٹنگ شروع کر سکتے ہیں۔ 
صارفین دوسرو ں کی لائیو ویڈیو دیکھتےہوئے کمنٹس کر سکتے ہیں اور دل کے آئیکون بھیج سکتے ہیں۔
نیا فیچر تمام صارفین کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جسے تمام صارفین کے پاس فعال ہونے میں چند دن لگ سکتےہیں۔

شامی صدر نے خاموشی توڑ دی۔۔ سازشی ملک کا نام بتا دیا

شام کے صدر بشارالاسد نے کہا ہے کہ حلب پر قبضہ بحال کرنے کے بعد تدمر کو بھی باغیوں سے چھڑائیں گے۔ امریکا جب سازش میں ناکام ہوتا ہے تو افراتفری پھیلاتا ہے۔
بحالی کے کاموں میں عوام دہشتگردوں کے حامی اور جارح ممالک کی کمپنیاں برداشت نہیں کریں گے،غیرملکی خبررساں ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں شامی صدر نے کہا کہ امریکا افراتفری اس انداز میں پھیلاتا ہے کہ فریقین کو بلیک میل کرسکے۔ بحالی کے کاموں میں عوام دہشتگردوں کے حامی اور جارح ممالک کی کمپنیاں برداشت نہیں کریں گے۔امریکا کی پالیسی ہے کہ بڑے ملکوں کو توڑو اور چھوٹے ملکوں کے مزید حصے بناو۔ ملکوں کے ٹکڑے کرکے امریکا ان پر کنٹرول میں آسانی چاہتا ہے۔

کیا آپ کا یاہو اکاوٴنٹ ہے؟؟ تو یہ پریشان کن خبر پڑھ لیں

یاہو کا کہنا ہے کہ 2013 ء میں ہونے والی ایک ہیکنگ سے کم سے کم ایک ارب صارفین کے اکاؤنٹس متاثر ہوئے تھے۔برطانوی نشریاتی کے مطابق انٹرنیٹ بڑی کمپنی یاہو کا کہنا تھا کہ ہیکنگ کا یہ واقعہ 2014 ء میں ہونے والی اٴْس ہیکنگ سے الگ ہے جس کے دوران ہیکرز کو 50 کروڑ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل ہوئی تھی۔

(خبر جاری ہے

ترک صدر کی ”اپیل“

ترک صدر رجب طیب اردوآن نے پوری قوم سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت کا ساتھ دینے کی اپیل کی ہے۔جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق ان کا یہ بیان گزشتہ ہفتے استنبول میں ہونے والے دوہرے بم دھماکوں کے بعد سامنے آیا ہے۔

نہوں نے کہا کہ تمام شہریوں کو دہشت گرد تنظیموں کے خلاف متحرک ہونا ہو گا۔ اس موقع پر انہوں نے ترک باشندوں سے کہا کہ مشتبہ دہشت گردوں کے بارے میں فوری طور پر حکام کو آگاہ کریں۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی تنقید کے باوجود ترک حکام نے حزب اختلاف کی جماعت ایچ ڈی پی کے دو اراکین پارلیمان کو دہشت گردی کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔

بھارت میں باغیوں کا بڑا حملہ، ہلاکتیں

بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ ماؤ باغیوں کے درماین جھڑپیں منی پور کے ضلع چاندل میں اس وقت ہوئیں جب باغیوں ے سکیورٹی اہلکار کے ایک گشتی قافلے پر حملہ کیا۔ جھڑپوں کے نتیجے میں چار پولیس اہلکار ہلاک اور 6زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لئے منتقل کر دیا گیا۔

دبئی سے متعلق دنیا بھر کے لوگوں کو ہونے والی 9 غلط فہمیاں

  دبئی: دبئی اور یہاں مقیم لوگوں سے متعلق غیر ملکیوں کی نو غلط فہمیاں۔        اردو پوائنٹ،تازہ ترین اخبار،15دسمبر 2016)دبئی میں مقیم لوگوں کے متعلق مختلف ممالک میں رہنے والے لوگوں کے نظریات بہت مضحکہ خیز ہیں جن کو سن کر اکثر اوقات لوگوں کی ہنسی چھوٹ جاتی ہے ۔ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے فروغ کے باوجود بھی لوگوں کے ذہنوں میں ایسے نظریات کاہونا حیرانگی اوردلچسپ ہونے سے کم نہیں ہے۔ دبئی سے متعلق اس طرح کے خیالات رکھنے والے لوگوں کی باتیں ایک باشعور شخص کے لیے بہت حیران کن ہیں ۔  حتی ٰ کہ بہت سے غیرملکی اپنے ذہنوں میں دبئی کو ایک ریاست کی بجائے ملک تسلیم کر چکے ہیں ۔ایسی ہی نو مشہور غلط فہمیاں لوگوں کے ذہنوں میں پائی جاتی ہیں۔ 1- دبئی میں رہنے والے لوگ عیش ونشاط کی زندگی بسر کر رہے ہیں اور ان کے پاس پیسے کی ہر وقت فراوانی رہتی ہے۔ 

بچوں کی موجیں لگ گئیں، ایک ساتھ 75 چھٹیوں کا اعلان

محکمہ سیکنڈری ایجوکیشن حکومت بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق ونٹر زون اور سمر زون کے تمام سرکاری اسکولز کے لئے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ہے۔

ونٹر زون کے اسکول 16دسمبر2016ء سے 28فروری 2017ء (75دن) کی طویل تعطیلات کے باعث بند رہیں گے جبکہ سمرزون کے اسکولز موسم سرما کی تعطیلات کے باعث 22تا 31دسمبر 2016ء (10دن) کے لئے بند رہیں گے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام اسکولز کے ہیڈماسٹرز، ہیڈمسٹریز اور ایڈمن اسٹاف موسم سرما کی تعطیلات کے دوران اپنے فرائض انجام دیں گے۔

بریکنگ نیوز! آگ ہی آگ، اسلام آباد سے رات کے اس پہر تشویش ناک خبر

اسلام‌آباد کی میلوڈی مارکیٹ میں ایک پلازے میں آگ لگ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی میلوڈی مارکیٹ میں واقع ایک پلازے میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔

دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پلازے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر آگ بھجانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

یکم جنوری سے شناختی کارڈ بند کرنے کا فیصلہ۔۔۔ اب شناخت کیلئے عوام کو کیا کرنا ہوگا؟ حکومت نے اہم اعلان کردیا

حکومت نے نارمل شناختی کارڈ بند کر کے نئے شناختی کارڈ بنانے کافیصلہ کر لیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ برس یکم جنوری سے نیشنل ڈیتا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے سم والے شناختی کارڈز یعنی اسمارٹ کارڈز کے اجرا کا اعلان کیا ہے جس کے تحت نارمل شناختی کارڈ یا لغو عام میں بغیر سم والے شناختی کارڈز کو بند کر دیا جائے گا۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق نادرا 31 دسمبر کے بعد سے سم والے اسمارٹ شناختی کارڈز کا اجرا کرے گا۔

جبکہ نادرا کے ایگزیکٹو سینٹرز نے 31 دسمبر سے قبل ہی بغیر سم والے شناختی کارڈز بند کر دئے گئے ۔ دوسری جانب وزیر داخلہ کے احکامات کے برعکس شہریوں کو 400 روپے کی بجائے 800 روپے میں شناختی کارڈ کا اجرا کیا گیا۔

حویلیاں میں گر کر تباہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کے فرسٹ آفیسر علی اکرام کی نماز جنازہ میں آرمی چیف کی شرکت

حویلیاں میں گر کر تباہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کے فرسٹ آفیسر علی اکرام کی نماز جنازہ میں آرمی چیف کی شرکت ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ حویلیاں کے 4 شہداء کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ پی آئی اے کے طیارے کے فرسٹ آفیسر علی اکرام کی نماز جنازہ راولپنڈی میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں آرمی چیف نے خصوصی شرکت کی۔

سانحہ بلدیہ ٹاؤن:ملزم عبدالرحمان سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولاسے تفتیش کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے،جے آئی ٹی 7روزمیں رپورٹ مرتب کرے گی۔

ذرائع کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ اخترفاروقی کی سربراہی میں سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔جے آئی ٹی میں حساس اداروں ،اسپیشل برانچ اور رینجرزکے افسران شامل ہیں۔جے آئی ٹی 7روزمیں رپورٹ مرتب کرے گی۔سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی محکمہ داخلہ نے تشکیل دی ہے۔

فاطمہ جناح‌ ایف نائن پارک میں سولرپاورپلانٹ کی تقریب کاانعقاد

فاطمہ جناح‌ ایف نائن پارک میں سولرپاورپلانٹ کی تقریب کاانعقادکیاگیا۔تقریب میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار،چینی سفیرسمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔سولرپاورپلانٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہا کہ ایف نائن پارک میں اس منصوبے سے لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔پاک چاین دوستی دنیامیں ایک مثال ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے تبلیغ پر جانے کی حامی بھر لی

: کراچی میں معین خان اکیڈمی میں معروف مبلغ اور نعت خواں جنید جمشید کی نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ جنید جمشید کی نماز جنازہ کے موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے مولانا طارق جمیل سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں مولانا طارق جمیل نے فاروق ستار کو تبلیغ میں حصہ لینے کی دعوت دی جسے قبول کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ وہ جنید جمشید کے مشن کو آگے بڑھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جنید بھائی کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے میں تین روز کے لیے تبلیغی اجتماع کے ساتھ جاؤں گا۔

دہشتگردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،ْ تھوڑی بہت دہشتگردی بھی جلد ختم ہو جائیگی ،ْوزیر اعظم نوازشریف


دہشتگردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،ْ تھوڑی بہت دہشتگردی بھی جلد ختم ہو جائیگی ،ْوزیر اعظم نوازشریف

گھبرانے والے نہیں ،ْ ڈٹ کر کٹھن حالات کا مقابلہ کرتے رہیں گے ،ْکراچی کے آپریشن میں کوئی نرمی نہیں آئیگی ،ْآپریشن اصل منزل تک پہنچنے پر مطمئن ہونے تک جاری رہے گا ،ْموجودہ حکومت نے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ،ْ ماضی میں مشرف نے کچھ نہیں کیا تو پیپلز پارٹی ہی کچھ کرلیتی ،ْپرویز مشرف اور پی پی ہی کے دور گزرجانے کے باوجود موٹروے لاہور سے آگے نہ جاسکا ،ْہم نے پھر آکر موٹروے کو لاہور سے آگے بڑھایا ،ْچاہتے تو فضل الرحمن کے ساتھ ملکر خیبرپختونخوا میں حکومت بنا سکتے تھے ،ْ دھرنے دینے والوں کو ایکسپوز کرنے کیلئے حکومت نہیں بنائی ،ْدھرنوں میں قوم کا وقت ضائع کرنے والوں سے سوال کرنا قوم کا حق ہے ،ْپی پی کے 5سالہ دور میں ہر روز کوئی نہ کوئی اسکینڈل سامنے آیا ،ْآج لوگ انہیں ووٹ دینے کیلئے تیار نہیں ،ْملک سے 2018 تک لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائیگی ،ْکراچی تا حیدرآباد 6رویہ موٹر وے اگلے 6 ماہ میں مکمل ہوجائیگی ،ْوفاقی ایوان ہائے صنعت وتجارت کے تحت ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب سے خطاب

Kategori

Kategori