چین نے نئے جنگی شاہکارکاکامیاب تجربہ کرلیا،امریکہ پریشان

بیجنگ ( نیوزڈیسک)چین نے ففتھ جنریشن اسٹیلتھ جنگی طیارے کا تجربہ کرلیا جس کا مقصد جدید ترین لڑاکا طیاروں کی تیاری میں مغرب کی اجارہ داری ختم کرنا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنگی طیارے کا یہ تجربہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چین اپنی طاقت کا مظاہرہ کررہا ہے اور حال ہی میں اس نے اپنے اکلوتے بحری بیڑے کو پہلی بار مغربی بحر الکاہل میں فوجی مشقوں کے لیے بھیجا تھا۔چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق جے 31 کے نئے ورژن کو ایف سی 31 گائر فیلکن کا نام دیا گیا ہے اور جمعے کے روز اس نے اپنی پہلی اڑان بھری۔دو انجن والا یہ ‘ففتھ جنریشن لڑاکا طیارہ چین کی جانب سے تکنیکی اعتبار سے دنیا کے جدید ترین جنگی جیٹ امریکی ساختہ ایف 35 کا جواب ہے۔اخبار نے ایوی ایشن ماہر وو پائیشن کے حوالے سے بتایا کہ ‘نیا ایف سی 31 بہتر اسٹیلتھ صلاحیتوں، برقی آلات اور زیادہ گنجائش کا حامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ ‘طیارے کے ایئرفریم، ونگز اور ورٹیکل ٹیلز میں تبدیلی کی گئی ہے جس کی وجہ سے طیارہ مزید ہلکا ہوگیا ہے اور اس کی حرکت پذیری میں اضافہ ہوا ہے۔یہ طیارہ ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا( اے وی آئی سی)کی ذیلی کمپنی شین یانگ ایئرکرافٹ کارپوریشن کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔اخبار کے مطابق طیارے کی متوقع قیمت 7 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ ہے اور اس کے کم قیمت کی وجہ یورو فائٹر ٹائیفون کی طرح کے فورتھ جنریشن طیاروں سے مارکیٹ شیئر حاصل کرنا ہے۔چائنا ڈیلی کے مطابق ‘اے وی آئی سی کا کہنا ہے کہ ایف سی 31 طیارے ففتھ جنریشن طیاروں کی تیاری میں بعض ممالک کی اجارہ داری کو ختم کردیں گے۔واضح رہے کہ چین تیزی سے ہتھیاروں کی اپنی مقامی انڈسٹری کو فروغ دے رہا ہے اور ڈرونز، اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم سے لے کر مقامی سطح پر جہازوں کے انجن بھی تیار کررہا ہے۔ماضی میں چین پر یہ الزامات لگتے رہے ہیں کہ وہ روسی جنگی طیاروں کے ڈیزائنز چوری کرتا ہے جبکہ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایف سی 31 بھی ایف 35 طیاروں سے مماثلت رکھتا ہے۔تکمیل کے بعد ایف سی 31 چین کا دوسرا ففتھ جنریشن جنگی جیٹ بن جائے گا جبکہ اس سے قبل چین نے جے 20 طیارے کو نومبر میں اپنے فضائی بیڑے میں شامل کیا تھا۔

Thanxs for ur feedback....
EmoticonEmoticon