سائنسدانوں نے لہسن پاﺅں پر لگا کر شاپر چڑھادیا اور پھر۔۔۔ ایسا تجربہ جس کے نتائج دیکھ کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

نیویارک)مانیٹرنگ ڈیسک( ہم سمجھتے ہیں کہ لہسن کی بُو بہت تیز ہوتی ہے اور کھانے کے بعد تادیر منہ سے آتی رہتی ہے، لیکن دراصل اس کی بُو ہماری سوچ سے کہیں زیادہ تیز ہوتی ہے، اتنی تیز کہ ہم اسے اپنے پیروں کے ذریعے بھی محسوس کر سکتے ہیں، کیونکہ یہ ہماری جلد میں داخل ہو کر پورے نظام دوران خون میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہمارے منہ اور ناک تک سے آنے لگتی ہے۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے گزشتہ دنوں پیروںکے ذریعےلہسن کی بُو محسوس کرنے کا حیران کن تجربہ کیاہے۔ انہوں نے کچھ دیر اپنے پیروں پر لہسن رگڑا اور پھر پلاسٹک بیگ اپنے پیروں پر چڑھا لیے تاکہ لہسن کی بُو کچھ دیر تک پیروں میں رہے۔ سائنسدان یہ دیکھ دنگ رہ گئے کہ ایک گھنٹے بعد پیروں پر رگڑے گئے لہسن کی بُو ان کے منہ اور ناک سے آنے لگی تھی اور وہ اسےسونگھ سکتے تھے۔ یہ تجربہ امریکن کیمیکل سوسائٹی کے سائنسدانوں ایڈم ڈیلیوسکی اور ڈیرسی جینٹل مین نے کیا ہے۔ لہسن کی اس حیران کن خاصیت کے بارے میں ایڈم اور ڈیرسی کا کہنا تھا کہ ”اس میں ایک کیمیکل پایا جاتا ہے جس کا نام ایلیسین )Allicin( ہے۔ یہ کیمیکل انسان کی جلد کے ذریعے اس کے خون میں داخل ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور پھر خون کے ذریعے اس کے منہ اور ناک تک پہنچ جاتا ہے۔ لہسن کی بُو چونکہ اسی کیمیکل کی مرہون منت ہوتی ہے چنانچہ اس کے منہاور ناک تک پہنچنے پر انسان اسے محسوس کرنے اور سونگھنے کے قابل ہو تا ہے۔

Thanxs for ur feedback....
EmoticonEmoticon