”جہاز کے تباہ ہونے سے پہلے ہنگامی انخلا کے دروازے سے 9افراد نے چھلانگ لگائی لیکن جہاز ان پر ہی آگرا“،طیارے کےتباہ ہونے کے بعد سے موقع پر سب سے پہلے پہنچنے والا شخص سامنے آ گیا،کیا منظر دیکھا ،جان کرآپ کے بھی آنسو نکل آئیں گے

ایبٹ آباد )ڈیلی پاکستان آن لائن(حویلیاں کے پہاڑ میں گر کر تباہ ہونے والے بد قسمت طیارے کے تباہ ہوتے ہی سب سے پہلے پہنچنے والا عینی شاہد بھی سامنے آ گیاہے ،اس کا کہناہے کہ وہ دو ر سے جہاز میں چیخنے چلانے کی آوازیں سن رہا تھا لیکن جب تک وہ جہاز کے قریب پہنچتا اس سے پہلے ہی جہاز میں دھماکے کے ساتھ آگ بھڑک اٹھی ،جہاز کے تباہ ہونے سے قبل 9افراد نے ہنگامی انخلاءوالے دروازے سے چھلانگ بھی لگائی لیکن جہاز ان کے اوپر ہی آن گرا۔نجی اخبار ایکسپریس ٹریبیون  کے مطابق مجاتہ گاﺅں کے رہائشی اور پولیس کانسٹیبل زاہد کا کہنا تھا کہ جب اس کی نظر جہاز پر پڑی تو اس وقت طیارہ گاﺅں کے عین اوپر انتہائی کم اونچائی پر ہچکولے کھا رہاتھا اور اچانک جہاز پہاڑ سےٹکرا گیا جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی۔زاہد کا کہناتھا کہ جہاز کے تباہ ہونے سےقبل جس وقت وہ تیزی سے زمین کی طرف آ رہا تھا اس وقت میں نے دیکھا کہ طیارے کا ہنگامیانخلا والا دروازہ کھلا جس میں سے تقریبا 9افراد نے چھلانگ لگا دی لیکن اس کی قسمت میں زندگی نہیں تھی ،جیسے ہی وہ افراد نیچے آئے ان کے اوپر ہی تیارہ آن گرا ۔زاہد کا کہناتھا کہ وہ جیسے ہی اس نے طیارے کونیچے آتے دیکھا تو اس نے موٹر سائیکل پر جہاز کے پیچھے پیچھے جانا شروع کر دیا اور ساتھ دیگر دوستوں کو بھی ٹیلیفو ن کر کے اطلاع دی اور مدد کیلئے پہنچنے کیلئے کہا ۔تیارے کے تباہ ہونے کے بعد فوری بعد میں وہ پہلا شخص تھا جو کہ موقع پر پہنچا ،جہاز تین حصوص میں تقسیم ہوگیا تھا اور دو حصوں میں آگ بھڑک رہی تھی ،اس وقت میں مسافروں کی مدد کیلئے چیخیں واضح طو ر پر دور سے سن رہا تھا ،اس سے پہلے میں کچھ کرتا کہ اچانک فیول ٹینک پھٹ گیا اور زور دار دھماکے کے بعد پورے جہاز میں آ گ بھڑ ک اٹھی۔زاہد کا کہناتھا کہ کچھ ہی دیر میں گاﺅں کے دیگررہائشی بھی موقع پر پہنچنا شروع ہو گئے اورپانی ڈال کر آگ کو بجھانے کی کوشش شروع کردی جبکہ مٹی کی بوریاں بھی لائی گئیں تا کہ آگ پر جلد قابو پایا جاسکے ۔ان کا کہناتھاکہ آگ بجھانے کی کوشش میں چالیس سے زائد افراد معمولی زخمی بھی ہوئے ۔زاہد کا کہناتھا کہ اسے اسی دوران جنید جمشید کا پرس ملا جس میں تقریبا 6ہزار روپے کیش تھا اور شناختی کارڈ سمیت دیگر کارڈز بھی تھے جبکہ ا س کے ساتھ ہی ان کی اہلیہ کا آدھا جلا ہواپرس بھی ملا جو کہ میں نے ڈی ایس پی خورشیدتنولی کے حوالے کر دیا ۔ان کا کہناتھا کہ مجھےاسی وقت ڈی سی چترال کا کا شناختی کارڈ بھی ملا جو کہ میں نے سیکیورٹی حکام کے حوالے کر دیا۔زاہد نے اس موقع پر پائلٹ کو خراج تحسین پیشکرتے ہوئے کہا کہ پائلٹ نے جہاز کو گاﺅں کے اوپر گرنے سے بچائے رکھا جس کے باعث کئیزندگیاں بچ گئیں اور اگر جہاز آبادی والے علاقے میں گر جاتا تو سینکڑوں زندگیاں خطرے میں پڑ سکتیںتھیں ۔

Thanxs for ur feedback....
EmoticonEmoticon