طالبان کو شکست دے سکتے ہیں نہ چند دہشت گرد ایک ارب مسلمانوں کے نمائندے: اوباما

واشنگٹن )نمائندہ خصوصی آن لائن( امریکی صدر اوباما نے تسلیم کیا ہے کہ امریکہ افغانستان میں طالبان کو شکست نہیں دے سکتا لیکن کابل حکومت کی حمایت کر کے وہاں عدم استحکام ختم کر سکتی ہے۔ افغانستان کی صورتحال ابھی عوام عدم استحکام کا شکار ہے ہم افغانستان میں تشدد ختم نہیں کر سکتے۔ اوباما نے اپنی انسداد دہشت گردی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی قیادت میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف جنگ شدید، مستقل اور کثیرالجہتی رہی ہے تاہم دہشت گردی کے خطرات اب بھی برقرار ہیں، دہشت گردی کیخلاف طویل المدتی پالیسیوں پر عملکی ضرورت ہے، امریکہ نے دولت اسلامیہ کی کمر توڑ دی ہے، چند دہشت گرد ایک ارب مسلمانوں کے نمائندہ نہیں ہو سکتے گوانتاموبے حراستی مرکز میں 60 قیدیوں پر لاکھوں ڈالرز ضائع کر رہے ہیں۔ ریاست فلوریڈا میں ٹمپا کے میک ڈل فضائی اڈے پر قومی سلامتی سے متعلق اپنے آخری اہم خطاب میں مستقبل میں امریکہ کی انسداد دہشت گردی کی پالیسی سے متعلق اوباما نے انسداد دہشت گردی سٹریٹیجی کے طور پر امریکی زمینی افواج بھیجنے کے بجائے امریکی خصوصی افواج،ڈرون حملوں اور مقامی گروہوں پر انحصار کی پالیسی کا دفاع کیا۔ انہوں نے گوانتانامو بے میں تشدد کے استعمال روکنے اور اس جیل کو بند کرنےکے عزم کا اظہار بھی کیا اور اس مرکز کو’’قومی وقار پر دھبہ‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا وہ ڈالر زیادہ قیمتی ہے جو جنگ کی بجائے ترقی پر خرچ کیا جائے۔

Thanxs for ur feedback....
EmoticonEmoticon